حضرت داؤد علیہ السلام کا لڑکا ابشالوم لوگ ایک وجیہہ اور جوان تھا

 اس کے دوست بہت تھے جب وہ کسی داد خواہ کو دیکھتا



 تھا کہ بادشاہ کے پاس انصاف کا خواستگار آیا ہے تو ابھی شالوم اس سے کہتا تھا کہ تو سچ کہتا ہے لیکن بس یہ تیرا انصاف نہیں کرے گا اگر میں بادشاہ ہوتا تو سب کے ساتھ انصاف کا برتاؤ کرتا



آخرکار ابھی شالوم نے سلطنت کا دعوی کیا



 اور بہت سے بنی اسرائیل اس کے ساتھ ہو گئے داؤد علیہ السلام اپنے محافظین کے ساتھ جو شرم سے چلے گئے انہوں نے دریائے سندھ کو عبور کرکے اور دن پارک قیام کیا اور وہاں روتے رہے ابھی شعلوں اپنے باپ کے گھر میں مقیم ہوا اور قریباً تمام قومیں اس نے بادشاہ قبول کرلیا



پھر داؤد علیہ السلام نے ایک مختصر لشکر جمع کر کے بنی اسرائیل کو شکست دی 



اور اب بھی شالوم ایک خطر پر سوار ہو کر بھاگا جب وہ ایک بلوط کے درخت کے نیچے سے گزرنا تو اس کے  بال اس کے درخت نے الجھ گئے اور خرچہ اس کی رانوں سے نکل گیا اور وہ زمین و آسمان کے درمیان معلق کرنے لگا



داؤد علیہ السلام کے ایک سپاہی نے اس سے اس حال میں دیکھ کر مار ڈالا اس واقعہ کے بعد کرنا بجا دیا گیا کہ اب فوج کے لوگ بنی اسرائیل کے تعاقب سے باز آئے ایک شخص یہ خبر لے کر داؤد علیہ السلام کی خدمت میں گا اور دوسرا سجدہ کر کے عرض کیا کہ اس خدا کی تعریف و جس نے میرے آقا کے باغیوں کو تباہ کیا داؤد علیہ السلام نے دریافت کیا کہ کیا آیا ابھی شالوم خریت ہے



جب معلوم ہوا کہ وہ مارا گیا تو بہت رنجیدہ ہوئے اور اپنے کمرے میں جاکر بہت روئے اور کہا کہ اے میرے بیٹے ابھی شعلوں میں تیرے بچہ کیوں نہ مر گیا اس کے بعد وہ لڑائیاں ہوئیں اور جب حضرت داؤد علیہ السلام ضعیف ہوگئے تو انہوں نے اپنے لڑکے حضرت سلیمان علیہ السلام کو اپنے بجائے تخت نشین کر دیا



Post a Comment

0 Comments