سیرت حضرت سید نا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ قسط نمبر6

                    حضرت ام الخیر رضی اللہ عنہ




حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی والدہ ماجدہ حضرت   سلمیٰ رضی اللہ عنہ بنت صخر ہیں جو عمل خیر کے لقب سے مشہور ہوئی آپ رضی اللہ عنہا غازی اسلام میں ہیں دارے ارقم میں حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھوں دائرہ اسلام میں داخل ہوئیں حضرت ام الخیر رضی اللہ عنہ کے اسلام لانے کے بارے میں روایات میں موجود ہے کہ ایک دن صحابہ کرام رضی اللہ عنہم ایک جماعت حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ موجود تھیں



اور اس وقت اسلام لانے والے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی تعداد 39 تھی 



حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ اس دوران حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اصرار کر رہے تھے کہ ہم نے کھل کر تبلیغ کرنی چاہیے



حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ابھی ہم تعداد میں تھوڑے ہیں اس لئے ابھی کچھ دیر انتظار کرنا چاہیے حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کا اسرار مزید بڑھا تو حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کو لے کر خانہ کعبہ میں آگئے


حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی جماعت کو لے کر تشریف فرما ہوگئے اور حضرت سید نا ابوبکر صدیق رضی اللہ انہوں نے حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  کے حکم سے خطبہ دینا شروع کیا اس دوران کفار مکہ نے دھاوا بول دیا



عتبہ بن ربیع جو بعد ازاں جنگ بدر میں سب سے پہلے قتل ہوا تھا



 اس نے حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ پر گھونسوں اور جوتوں کی بوچھاڑ شروع کردی جس سے آپ رضی اللہ عنہ کا چہرہ سوج گیا اس دوران آپ رضی اللہ عنہاکے قبیلہ کے لوگ آئے اور انہوں نے آپ رضی اللہ عنہ عتبہ بن ربیع کے چنگل سے چھڑا لیا اور گھر پہنچا دیا



حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی والدہ ماجدہ حضرت ام الخیر رضی اللہ عنہ جو کہ اس وقت مسلمان آہو جی انہوں نے آپ رضی اللہ عنہ کو کھلانے پلانے کا ارادہ کیا تو آپ رضی اللہ عنہ نے قسم کھائی جب تک میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو نہ دیکھ لوں گا اس وقت تک کچھ نہ کھاؤں گا



پھر آپ رضی اللہ انہوں نے والدہ ماجدہ سے حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا حال دریافت کیا



 تو انہوں نے کہا کہ مجھے ان کے بارے میں کچھ معلوم نہیں آپ رضی اللہ عنہ نے والدہ ماجدہ سے فرمایا کہ وہ جائیں اور میں جمیل رضی اللہ عنہا سے حضور نبی کریم  صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بارے میں دریافت کریں



حضرت ام الخیر رضی اللہ عنہ اسی وقت حضرت ام جمیل رضی اللہ عنہ کے گھر گئے اور انھوں نے بتایا کہ مجھے بھی حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں فل خان کچھ معلوم نہیں کہ ان کی طبیعت کیسی ہے پھر حضرت ام جمیل رضی اللہ عنہا حضرت ام الفضل رضی اللہ عنہا کے ساتھ ان کے گھر تشریف لائیں اور حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی خیریت دریافت کی



حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے حضرت ام جمیل رضی اللہ عنہا سے حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں دریافت کیا پھر اپنی والدہ اور حضرت ام جمیل رضی اللہ عنہ کے ہمراہ دارارقم تشریف لے گئے جہاں حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم موجود تھے حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے جب حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا تو بوسہ دیا حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی جب آپ نے اس جانثار صحابی کی حالت دیکھیں تو ان پر رقت طاری ہوگئی




حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی والدہ ماجدہ کے بارے میں بتایا اور حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے درخواست کی کہ وہ وہ ان کے مسلمان ہونے کی دعا فرمائی چنانچہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس وقت حضرت ام الفضل رضی اللہ عنہ کے مسلمان ہونے کی دعا کی اور وہ دائرہ اسلام میں داخل ہوگئیں حضرت ام الخیر رضی اللہ عنہ نے حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے وصال کے کچھ عرصہ بعد اس جہان فانی سے کوچ فرما یا



Post a Comment

0 Comments