سیرت حضرت سید نا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ قسط نمبر 2

                     نام و نسب



آپ رضی اللہ عنہا کا نام عبداللہ ہے آپ رضی اللہ عنہ کی کنیت ابو بکر اور القاب صدیق اور عتیق ہیں آپ رضی اللہ عنہا کے والد ماجد کا نام حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی کنیت ابو قحافہ ہیں آپ رضی اللہ عنہ کی والدہ ماجدہ کا نام حضرت  سلما بن صخر ہیں جو اپنی اہلیت عمل خیر سے مشہور ہوئی



                             صدیق کی وجہ تسمیہ 




حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے لقب صدیق کی وجہ تسمیہ یہ ہے کہ جب حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم معراج کے بعد واپس آئے اور قریش مکہ کو اپنی معراج سے آگاہ کیا تو انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تکذیب کی جب سیدنا حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کو واقعہ معراج کے بارے میں پتہ چلا تو آپ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ میں حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے معراج پر جانے کی تصدیق کرتا ہوں


چنانچہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے آپ رضی اللہ عنہ اس کی تصدیق کی وجہ سے آپ رضی اللہ عنہ کو صدیق کا لقب دیا



امام نووی رحمۃ اللہ علیہ حضرت سیدنا علی المرتضی رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کا لقب صدیق اس وجہ سے ہے کہ آپ رضی اللہ عنہ ہمیشہ سچ بولا کرتے تھے آپ رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نبوت کی تصدیق میں جلدی کی اور آپ رضی اللہ عنہ سے کبھی کوئی  لغزش نہیں ہوئی



ابن سعد کی روایت ہے کہ جب ناراض شریف میں حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو آسمانوں کی سیر کروائی گئی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت جبرائیل علیہ السلام سے فرمایا کہ میری اس سیر کو کوئی تسلیم نہیں کرے گا حضرت جبرائیل علیہ السلام نے عرض کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تصدیق حضرت سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہا کریں گے کیونکہ وہ صدیق ہیں


حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم احد پہاڑ پر تشریف لے گئے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ حضرت سیدنا ابوبکر صدیق حضرت سیدنا عمر فاروق اور حضرت سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہم بھی تھے احد پہاڑ پر ذلذلا آگیا حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے پیر کی تو کر لگائیں اور فرمایا اے احد ٹھہر جا تجھ پر ایک نبی ایک صدیق اور دو شہید موجود ہیں





Post a Comment

0 Comments