سیرت حضرت سید نا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ قسط نمبر 1

 اللہ عزوجل کے نام سے شروع جو نہایت مہربان اور رحم والا ہے 


اللہ عزوجل نے حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو آخری نبی بنا کر فرمایا حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جب اللہ کی

 وحدانیت کا پیغام لوگوں تک پہنچایا تو سب سے پہلے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زوجہ ام المومنین حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا

 نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آواز پر لبیک کہا اور اس کے بعد یہ اعزاز حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کو حاصل ہوا



حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہوکو صحابہ کرام میں ایک منفرد مقام حاصل ہے آپ رضی اللہ عنہ امام صدیقین اور افضل البشر بعد از انبیاء علیہ السلام ہیں حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی سیرت مبارکہ تاریخ اسلام کا ایک روشن پہلو ہے اور تاقیامت بنی نوع  انسان کے لئے مشعل راہ


اللہ عزوجل جب کسی بندہ کو کمال صدق و پر فائز کرتا ہے اور اس سے عزت کے مقام پر متمکن فرماتا ہے تو بندہ صادق منتظر رہتا ہے کہ حق تعالی کی طرف سے کیا حکم ہوتا ہے اور جیسا بھی ہو کم اللہ عزوجل کی جانب سے اس پر وارد ہوتا ہے وہ اس پر قائم رہتا ہے  اور اس میں اپنے تصرف و اختیار کو کام میں نہیں لاتا حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ بھی منصب    رضا پر فائز تھے


اور آپ رضی اللہ عنہ نے اپنی ساری زندگی اطاعت خداوندی اور عشق محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں بسر کی




حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی حیات مبارکہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت پاک کا ایک اعلیٰ نمونہ ہے آپ رضی اللہ عنہ نے اپنی ساری زندگی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے عشق میں بسر کی اور صحیح معنوں میں حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے جانثار ہونے کا حق ادا کیا جنگ و حیا آمنہ حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ اللہ میں پیش پیش رہے



آپ رضی اللہ عنہ کا شمار ان لوگوں میں ہوتا تھا جن کا رہبر دین اور جن کا قانون سیرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تھی



حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی ساری زندگی جودوسخا میں گزری اور آپ رضی اللہ عنہ نے دین اسلام کے لیے کسی بھی بڑی سے بڑی قربانی سے گریز نہ کیا ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ جس وقت حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے اسلام قبول کیا آپ رضی اللہ عنہ کے پاس اس وقت چالیس ہزار درہم تھے جو آپ رضی اللہ عنہ نے اس وقت راہ خدا میں خرچ کر دیے





سر تاج الاولیاء حضرت داتا گنج بخش حضرت علی بن عثمان الہجویری الجلابی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں 


کہ حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے فقر اختیار کو فقر اضطراری پر مقدم رکھا اور آپ رضی اللہ عنہٗ کا یہی طرح امتیاز آپ رضی اللہ عنہ کو تمام صحابہ کرام رضی اللہ عنہم پر فوقیت عطا فرماتا ہے



حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی شان اور فضیلت بے شمار ہے جس  کو احاطہ تحریر میں لانا ممکن نہیں حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ہجرت کا واقعہ ہو یا غزوات کا موقع آپ رضی اللہ عنہ ہر جگہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے شانہ بشانہ کھڑے نظر آتے ہیں



یہی وجہ ہے کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے آپ رضی اللہ عنہ کے بارے میں فرمایا کہ میں نے دنیا میں تمام انسانوں کے احسانوں کا بدلہ دے دیا مگر ابوبکر رضی اللہ عنہ کے احسانوں کا بدلہ اللہ عزوجل اللہ دے گا



آخر میں اللہ عزوجل سے دعا ہے کہ وہ ہمیں حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے اسوہ حسنہ پر صدقے دل سے چلنے کی توفیق عطا فرمائے اور آپ رضی اللہ عنہا کے فرمودات پر عمل پیرا ہونے کی سعادت عطا فرمائے آمین







Post a Comment

0 Comments