سیرت حضرت سید نا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ قسط نمبر13

                   حبشہ کی جانب نو کی ایک بڑی تعداد کے ہجرت کرنے



 کے باوجود کفار مکہ کے مظالم میں کوئی کمی واقع نہ ہوئی مشرکین مکہ مسلمانوں کو تنگ کرنے کے نئے طریقے تلاش کرتے رہتے حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضی اللہ عنھم نے کفار مکہ کے مظالم نہایت ہی حوصلے سے برداشت کیے اور دین اسلام کی تبلیغ کا سلسلہ جاری رکھا اس دوران یثرب مدینہ منورہ کا پہلا نام سے کچھ لوگوں کا قافلہ آیا اور انہوں نے حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دست حق پر اسلام قبول کرلیا




جب کفار مکہ کے مظالم میں شدت آئی تو



 حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے گیارہ نبوی میں مسلمانوں کو مدینہ منورہ کی جانب ہجرت کرنے کا حکم دیا جس کے بعد مسلمانوں نے قافلوں کی صورت میں مدینہ منورہ کی جانب ہجرت کرنا شروع کر دیں بخاری شریف میں حضرت امام اسماعیل بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے ہجرت کے متعلق روایات بیان کی ہیں  کے حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی جماعت سے فرمایا کہ مجھے تمہارا ادارے حضرت دکھایا گیا ہے جو کھجور والا شہر ہے



صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی ہجرت کے وقت حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کئی مرتبہ حضرت کی اجازت طلب کی تو حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے  کہیں جلدی مت کرو ممکن ہے اللہ تعالی تمہارا کوئی نیک ساتھی بنا دے



جس وقت صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی ایک کثیر جماعت مکہ مکرمہ سے ہجرت کر کے مدینہ منورہ تشریف لے گئیں اور مکہ مکرمہ میں صرف حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم حضرت سید نا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ اور حضرت سیدنا علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ جن صاحب حثیت مسلمان رہ گئے تو حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک رات حضرت سیدنا علی المرتضی رضی اللہ عنہ کو اپنے بستر پر لٹایا اور خود حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے گھر پہنچ گئے




اتفاق سے اس رات کو کفارمکہہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو شہید کرنے کے لیے



 آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر پہنچ چکے تھے مگر اللہ کا کرنا ایسا ہوا کہ وہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو نہ دیکھ سکے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  ان کی آنکھوں کے سامنے سے نکل گئے




حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے گھر پہنچ کر حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سے فرمایا کہ ابوبکر رضی اللہ عنہ مجھے میرے رب نے ہجرت کا حکم دیا ہے اور میرے اس سفر میں تم میرے رفیق ہو




جاری ہے اگلی قسط نمبر 14 میں پڑھ لیجئے گا


Post a Comment

0 Comments