سیرت حضرت سید نا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ قسط نمبر11

                  معراج النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم




27 رجب المرجب بروز سوموار حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے گھر میں تشریف فرما تھے حضرت جبرائیل علیہ السلام کو راہ پر لے کر آئے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو معراج کی خوشخبری سنائی حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مسجد حرام سے بیت المقدس تشریف لے گئے جہاں کل انبیاء علیہ السلام نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی امامت میں نماز ادا کی




بعد ازاں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آسمانوں پر تشریف لے گئے 



جہاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ملاقات پہلے آسمان پر حضرت آدم علیہ السلام سے دوسرے آسمان پر حضرت یحییٰ علیہ السلام اور حضرت عیسی علیہ السلام سے تیسرے آسمان پر حضرت ہارون علیہ السلام سے چوتھے آسمان پر حضرت ادریس علیہ السلام سے پانچویں آسمان حضرت زکریا علیہ السلام سے چھٹی آسمان پر حضرت موسی علیہ السلام سے اور ساتویں آسمان پر حضرت ابراہیم علیہ السلام سے ہوئی





بعد ازاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سدرت المنتہیٰ پر تشریف لے گئے



 جہاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ملاقات اللہ عزوجل سے ہوئی اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مت کو چالیس نمازوں کا تحفہ ملا جو بعد میں پانچ نمازوں تک ہوگیا معراج سے واپسی پر حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جب حضرت جبرائیل علیہ السلام سے فرمایا کہ میری اس معراج کو کوئی تسلیم نہیں  کرے گا



حضرت جبرائیل علیہ السلام نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اس معراج کی تصدیق ابوبکر رضی اللہ عنہ کریں گے کیوں کہ وہ صدیق ہیں چنانچہ جب حضورنبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے معراج سے واپس آئے اور لوگوں کو اپنی معراج کے بارے میں بتایا تو مشرکین مکہ نے حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے پاس جا کر طنزیہ لہجے میں کہا کہ اب تمہارا دوست کہتا ہے کہ وہ آسمانوں کی سیر کرکے آیا ہے




حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ علیہ وسلم کی مکہ کی زبانی سنا تو برملا کہا کے اگر حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کہا کے وہ آسمانوں کی سیر کو گئے تھے تو وہ درست کہتے ہیں اور نہ اس بات کی تصدیق کرتا ہوں کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم آسمانوں کی سیر کو تشریف لے گئے تھے حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے بعد انشاءاللہ عزوجل نے بھی حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے واقعہ معراج کو سند بخشی قرآن مجید میں سورہ بنی اسرائیل میں ارشاد باری تعالی ہوا




پاک ہے وہ ذات جو لے گئی راتوں رات اپنے بندے کو مسجد حرام سے مسجد اقصیٰ تک جس کے آس پاس ہم نے برکت دے رکھی ہے اس لئے کہ ہم اسے اپنی قدرت کے بعض نمونے دیکھائیں بے شک اللہ سننے دیکھنے والا ہے پھر اللہ عزوجل نے سورہ النجم نازل فرمائیں اس میں حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے واقعہ معراج کی تصدیق کی گئی حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ انہوں نے مشرقی مکہ سے فرمایا کہ اگر حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم یہ بھی فرماتے کے مجھ سے میرے گھر والوں کو بھی معراج سعادت حاصل ہوئی ہے تو میں یقینا اس بات کو بھی بلاتردد کر قبول کر لیتا






Post a Comment

0 Comments