سیرت حضرت سید نا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ قسط نمبر10

                    راہِ خدا میں برملا خرچ کرنا



حضرت سیدنا علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ جب میرے والد ابو طالب موت ہوئے تو ان کی وفات کے تین دن بعد قریش مکہ میں آئے ہوئے تھے اور انہوں نے حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو شہید کرنے کا ارادہ کیا اس موقع پر حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ آگئے اور انہوں نے حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا دفاع کیا




حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ مشرکین مکہ 




کو ہٹاتے رہے اور فرماتے رہے کے کیا تم اس منہ پر ان کو شہید کرنا چاہتے ہو کہ وہ کہتے ہیں کہ اللہ ایک ہے اور وہ اللہ کے رسول ہیں اور اس بات کی دلیل بھی ان کے پاس ہے اور با خدا وہ واقعی اللہ کے رسول ہیں





حضرت سیدنا علی المرتضی رضی اللہ عنہ سے پوچھا گیا



 کہ اللہ کی قسم کھا کر بتائیں کہ آل فرعون کے مومن اور حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ میں سے کون بہتر ہے حضرت سیدنا علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ نے فرمایا خدا کی قسم حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ بہتر ہیں کیونکہ وہ ایک مرد مومن کا جس نے ایمان نقش پائے رکھا اور اللہ عزوجل نے اس کی تعریف کی اور حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ ایک جوانمرد ہیں جنہوں نے اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر راہ خدا میں برملا خرچ کیا




Post a Comment

0 Comments