مصر کے قدیم مقبرے حرام کی طرح زمین کے اوپر بنائے گئے تھےلیکن بارھویں سلسلہ شروع ہی سے زمین کے نیچے best books on islam history مقبرے تیار ہونے کی ابتدا ہوئی پتھروں کی چٹانوں کھود کر بنائے جاتے تھے زمین کے نیچے کے قدیم ترین مسربن مصری مقبرے موضوع بنی حسن کے مقابل ہیں یہ مقبرہ گویا غار ہیں جو وسط پہاڑ میں تراشے گئے ہیںbest books on islam history
ان میں جانے کے لیے 16 تا کے درمیان سے گزرنا پڑتا ہے جو اس دونوں پر واقع ہے اور ہر ستون کا سر سفید پتھر سے تراشا گیا ہے ان مقبروں میں صرف ایک کمرہ اور ایک گہرا تعلق ہے جس میں مردہ کا جسم رکھا جاتا تھا اس کی دیواریں نقاشی اور تصاویر سے بھری ہوئی ہیں ج
best books on islam history
ن سے اس زمانہ کا تمدن اور روزمرہ کے ہوتے ہیں پہلے پہل جب یہ کمرے کھولے گئے تو ان کی نقاشی تازہ تھی لیکن جب سیاحوں نے مشعل لے کر جہاں وہاں جانا شروع کیا تو دھوئیں سے کالی ہو گئی بہت سے زیر زمین مقابل
best books on islam history
شہر طب کے مغربی جانب کے پہاڑوں میں اٹھارہویں سلسلہ شاہی میں بنائے گئے ہیں
اور تقریبا ایک پرسن پہاڑ میں اوپر سے نیچے تک سوراخ کیے ہیں کہیں کہیں صرف سو گز کی بلندی تک پہاڑ کھود آگیا ہے اس موقع پر کمرے اس قدر تنگ اور گہرے بنائے گئے ہیں کہ یونانیوں نے ان کو ٹونٹیوں سے تشبیہ دی ہے
اب تک پچیس قبرستان وہاں معلوم کیے گئے ہیں جن میں بادشاہوں کی قبریں ہیں
ان کے علاوہ کی سوغات اور ہیں جن کا راستہ بھی معلوم نہیں ہوا زیر زمین قبروں کا دروازہ پتھر سے کاٹا گیا ہے جو غالبا پتھروں اور ریت سے بند کیا گیا ہے تاکہ مردہ کو تکلیف دینے کے لیے کوئی آدمی وہاں نہ جا سکے اصل دالان ڈلوان ہے جو ساٹھ یا سبز پہاڑ کے نیچے چلایا جاتا ہے سونگ کے قبرستان کا دالان کا طول 125 میٹر ہے
اور اس کمرے میں جاکر مل جاتا ہے
جہاں مردہ کا تابوت رکھا گیا ہے اس کمرے کی دیواریں اور چھت نہ کشی اور تصویروں سے مزین ہیں اور یہ تمام کام مثالوں کی روشنی میں کیا گیا ہے تاکہ سے دیکھ سکے قبر اور تابوت کو آدمی اور چوروں سے محفوظ رکھنے کے لیے تمام تدبیر صرف کردیتے تھے
جس سے یعنی سستی اول کی قبر کو معلوم کیا ہے اس نے پہلے ایک دالان پایا
جہاں سے وہ ایک دوسرے سے اور دا نہیں وہاں سے ایک چھوٹے سے کمرے میں پہنچا جو ایک جوڑے اور گہرے کنویں سے جا ملا تھا جب سے یا کنویں میں داخل ہوکر نیچے گیا تو وہاں اسے کوئی راستہ نہ ملا لیکن کوئی کے اوپر ایک تیر بنا ہوا تھا اور خون کی طرف دیوار میں جو نقاشی سے پکی ہوئی تھی
best books on islam history
ایک سوراخ نظر آیا باز لوگوں نے اس راز کو کھولا کے سستی اول کی قبر اس جگہ ہے وہ اس کے نخرے پر چل کر اس سے گزرے اس سوراخ سے دوسرے چھوٹے بڑے کمروں میں پہنچی کہ ان میں سے بعض بند تھے آخرکار ایک کمرہ میں پہنچے وہاں سفید سنگ مرمر کا تابوت رکھا تھا شاید یہ تب بھی بادشاہ کا نہ تھا اس کمرہ کی زمین نیچے سے خالی معلوم ہوتی تھی
جب اس میں سوراخ کیا تو ایک زینہ ملا جو ایک دن میں جاتا تھا اور وہ دن بہت گہرا تھا اور اس راستہ سے چالیس ہزار آگے نہ جا سکے کیوں کہ رستہ کسی خرابی کی
best books on islam history
وجہ سے مسدود ہو گیا تھا تب کے بادشاہوں نے زمین کے نیچے باغ اب بھی بنائے ہیں اور وہ عمارتیں اکثر نیل کے کنارے ہیں آبشاروں کے بالائی حصہ ملک جس میں سب سے بڑا محبت 80 گز بلند ہے اس میں دو باب بہت مشہور ہے
جو مزا ایپس اماں بول ابوسمبل میں رعمسیس دوم کے زمانہ سلطنت میں تیار ہوئے ان کی تعمیر زمین کے اوپر کے محبت سے مشابہ ہے لیکن بجائے اس کے وہ پتھر سے بنایا جائے پھر ترا شکر ترا شکر تیار کیے گئے ہیں اور ان کا جلوہ خانہ بھی پتھر کا تراشا گیا ہے اس کے دروازے پر جہانگیر کے اوپر کھلتا ہے
چھوٹے محبت کا جلوہ خانہ جی استاد جی ہے مرکب ہے جن کی بلندی دس گز ہے ان میں سے چار مجھ سے میرا نام سے اور اس کی بیوی کے ہیں اور بڑے محبت کا جلوہ خانہ بیٹھے ہوئے جسموں سے مرکب ہے جس میں سے ہیں جن کی بلندی ہے سب سے پہلا کمرہ جو سب سے بڑا ہے 70 گز لمبا اور پندرہ چوڑا ہے اور دونوں طرف کی دیواروں میں آٹھ مجسم دس اندرونی حصہ ہوا ہے
0 Comments